رولس رائس نے ‘گیم چینجنگ’ سبز الٹرا فین انجن ٹیکنالوجی کا تجربہ کر لیا

رولس رائس نے ‘گیم چینجنگ’ سبز الٹرا فین انجن ٹیکنالوجی کا تجربہ کر لیا
پائیدار ایندھن سے چلنے والی رولس رائس جیٹ انجن ٹیکنالوجی نے ڈربی کے ایک کارخانے میں اپنا پہلا تجربہ مکمل کر لیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ الٹرا فین ٹیکنالوجی پہلے کی کسی بھی چیز کے مقابلے میں زیادہ خاموش اور ایندھن کی بچت کرتی ہے۔
رولس رائس نے کہا کہ الٹرا فین دنیا کے سب سے موثر بڑے ایرو انجن کے مقابلے میں 10 فیصد کارکردگی میں بہتری فراہم کرتا ہے۔
کمپنی کے مالکان نے اس ٹیکنالوجی کو ‘گیم چینجر’ قرار دیا ہے۔
رولس رائس کا کہنا ہے کہ کامیاب تجربات کا مطلب ہے کہ یہ صنعت 2050 تک خالص صفر پرواز کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے قریب ہے۔
چیف ایگزیکٹو توفان ارگن بلجک نے کہا: “الٹرا فین مظاہرہ ایک گیم چینجر ہے – اس پروگرام کے حصے کے طور پر ہم جن ٹکنالوجیوں کی آزمائش کر رہے ہیں وہ آج کے انجنوں کے ساتھ ساتھ کل کے انجنوں کو بھی بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
”یہی وجہ ہے کہ یہ اعلان اتنا اہم ہے – ہم انجن کی کارکردگی میں بہتری میں ایک قدم کی تبدیلی کی تاریخ دیکھ رہے ہیں۔
یہ تجربات سنفن میں ٹیسٹ بیڈ 80 کی تنصیب میں کیے گئے اور ڈیمونٹیٹر کو 100 فیصد پائیدار ایوی ایشن فیول (ایس اے ایف) سے چلایا گیا۔
رولس رائس نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر فضلے پر مبنی پائیدار فیڈ سٹاک جیسے استعمال شدہ کھانا پکانے کے تیل سے حاصل کیا جاتا ہے۔
الٹرا فین پروجیکٹ، جسے برطانوی حکومت کی حمایت حاصل ہے، 2014 میں عوامی سطح پر منظر عام پر آنے کے بعد سے ایک دہائی سے تیاری میں ہے۔
بزنس اینڈ ٹریڈ سیکریٹری کیمی باڈینوچ نے کہا: “یہ جدید ترین ٹیکنالوجی ایوی ایشن کے لیے سرسبز مستقبل کی جانب منتقلی میں مدد دے گی جبکہ برطانیہ کی ایرو اسپیس انڈسٹری میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرے گی، جس سے معیشت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔